بے ارادہ سی اک محبت میں
شھر غم سے ہوئ شناسائ
پھول کلیوں کی آرزوؤں میں
مل گئے خار ، آبلہ پائ
دل کی نگری کی روشنی تم تھے
میرے جیون کی ہر خوشی تم تھے
تم گئے ہو تو دل کی نگری میں
جیسے اک شام ھجر در آئ
جسکی چاہت سے دل کے آنگن میں
آس کی شمع جھلملائ تھی
کیا خبر تھی اسی کی لو ہمکو
پھر یونہی عمر بھر جلا ئیگی
کیسے طے ہوگی تیرے بن ہمدم
ہجر کی راہ ، دشت صحرائ ؟
اک عمر کو گزارنے کے لئے
کتنے جیون ہوں صرف تنہائ ؟؟